کامونکی شہر میں آوارہ کتوں کی بھرمار، شہریوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق
کامونکے (رانا عثمان علی خاں سے) شہریوں کیلئے آوارہ کتے وبال جان بنے ہوئے ہیں لیکن ضلعی انتظامیہ آوارہ کتوں کو تلف کرنے میں تاحال ناکام دکھائی دے رہی ہے، ضلعی حکومت اور انتظامیہ کے تمام تر اقدامات کے باوجود شہری بدستور آوارہ کتوں کا شکار بن رہے ہیں،آوارہ کتوں کا نشانہ بننے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ دوسری جانب آوارہ کتوں کے شہریوں کو کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کے باوجود تلفی صرف بیانات میں ہے۔ مین بازار کامونکے اور علاقوں میں آوارہ کتوں کی بھرمار سے دہشت برقرار ہے جبکہ ضلعی کتا مار بریگیڈ کی کارروائیاں محض دعوؤں تک محدود ہیں، رات کے وقت عامر نامی نوجوان جو کے مین بازار کامونکے سے گزار رہا تھا کو کتوں کے جمکھٹوں نے گھیر لیا۔شہری نے بہت مشکل سے بھاگ کر جان بچانے کی کوشش کی لیکن آٹھ سے نو کتوں نے چاروں طرف سے حملہ کرنے کی بھرپور کوشش کی۔کتوں کے کاٹنے سے عامر شدید زخمی ہو گیا اور سر کے بل گر پڑا جسکی وجہ سے سر میں شدید چوٹ لگی۔ ان کے قریبی دوست فورا انھیں اٹھا کر ابتدائی طبی امداد کیلئے نزد تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال میں لے گئے،وہاں شہری کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی،اس واقع کے پیشِ نظر انتظامیہ سے ان آوارہ کتوں کی بھر مار کے تدارک کے لیے تمام اہل علاقہ کی پرزور اپیل ہے کہ ان کتوں کا تدارک کیا جائے جس سے اہل علاقہ کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے، کتا مار بریگیڈ فوراً مین بازار کامونکے اور علاقے سے ان آوارہ کتوں کو ٹھکانے لگانے کے اقدامات کرے  تاکہ معصوم شہریوں کی جان کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔

Social Plugin
Confirm KUJ Memebr Card Identity